Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

یونان کشتی حادثہ، آزاد کشمیر سے 12 انسانی سمگلر گرفتار، پیر کو ملک میں یوم سوگ

Published

on

ہر سال ہزاروں پاکستانی نوجوان بہتر زندگی کی تلاش میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں خطرناک سفر کرتے ہیں۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز یونان کے قریب زنگ آلود ٹرالر ڈوبنے سے 300 پاکستانی ہلاک ہو گئے تھے۔

آزاد کشمیر میں پولیس نے اتوار کو کہا کہ انہوں نے 12 افراد کو گرفتار کیا جو مقامی نوجوانوں کو یورپ جانے کے لیے لیبیا بھیجنے میں ملوث تھے۔

سینئر افسر خالد چوہان نے کہا کہ پولیس نے مشتبہ افراد کو انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران اٹھایا۔ مقامی لوگوں کو لالچ دینے، پھنسانے اور ان سے بھاری رقم حاصل کرنے کے بعد بیرون ملک بھیجنے میں ان کے مبینہ کردار کے لیے پولیس ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن اور اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مشترکہ بیان کے مطابق کشتی پر 400 سے 750 کے درمیان افراد سوار تھے۔

ہفتے کے روز، پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ 12 شہری زندہ بچ گئے ہیں، لیکن اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے کہ کشتی میں کتنے افراد سوار تھے۔

امیگریشن کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ یہ تعداد 200 سے تجاوز کر سکتی ہے۔

پیر کو قومی یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے لوگوں کی سمگلنگ میں ملوث ایجنٹوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں "سخت سزا” دی جائے گی۔

وزیراعظم دفتر نے ایک بیان میں کہا، "وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرم میں ملوث افراد سے نمٹنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔

بنیادی طور پر پنجاب اور خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے نوجوان یورپ میں داخل ہونے کے لیے اکثر ایران، لیبیا، ترکی اور یونان کے راستے استعمال کرتے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین