Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

خراب کشتی7 گھنٹے کھلے سمندر میں بے یار و مددگار، یونان کے کوسٹ گارڈز علم ہونے کے باوجود مدد کو نہ پہنچے

Published

on

یونان کے قریب فشنگ ٹرالر ڈوبنے کے نتیجے میں 78 افراد کی ہلاکت اور سیکڑوں کے لاپتہ ہونے پر اقوام متحدہ کے اداروں نے یونان پر الزام لگایا تھا کہ منگل کو ٹرالر کی موجودگی اور اس کے خراب ہونے کی اطلاع کے باوجود یونان کے کوسٹ گارڈز نے ٹرالر کے ڈوبنے تک ریسکیو آپریشن شروع نہیں کیا اور غفلت برتی، اب میرین ڈیٹا سامنے آ گیا ہے جس میں یونان کی لاپرواہی اور غفلت ثابت ہو گئی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے جہازرانی کا ڈیٹا اکٹھا کرنے والے ایک ادارے سے ایک اینی میٹڈ ٹریفکنگ ڈیٹا حاصل کیا ہے جس کے تجزیہ سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ٹرالر ڈوبنے سے 7 گھنٹے پہلے تک حرکت میں نہیں تھا اور سمندر میں رکا ہوا تھا۔ یونان کے کوسٹ گارڈز  دعویٰ کرتے ہیں کہ ٹرالر اٹلی کی جانب بڑھ رہا تھا اور اسے مدد کی ضرورت نہیں تھی۔

میرین ٹریفک کے ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ فشنگ ٹرالر منگل کے روز 08:00 جی ایم ٹی کے قریب یورپی یونین بارڈر فورس نے اس فشنگ ٹرالر کو دیکھا اور یونان کے حکام کو اطلاع دی۔

سمندر میں پھنسے تارکین  وطن کی مدد کے لیے بنائی گئی ایمرجنسی ہاٹ لائن، الارم فون، کا کہنا ہے کہ اسے 12:17 جی ایم ٹی پر اطلاع ملی کہ ایک بوٹ مشکل میں ہے۔

بی بی سی نے اس علاقے میں جہازوں کی نقل و حرکت کا تجزیہ کیا ہے، میرین ٹریفک اینیمیشن میں ایک جہاز لکی سیلر 15:00 جی ایم ٹی پر اچانک شمل کی جانب ٹرن لیا۔ لکی سیلر نے اپنی لاگ بک بی بی سی کے ساتھ شیئر کی اور تصدیق کی کہ اس کے جہاز کو کوسٹ گارڈز نے رابطہ کر کے تارکین وطن کی کشتی تک کھانا اور پانی پہنچانے کے لیے کہا تھا۔

نصف گھنٹہ بعد 15:35 جی ایم ٹی پر کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹر نے تارکین وطن کی کشتی کو تلاش کر لیا،یونان کے حکام کا دعویٰ ہے کہ تارکین وطن کی یہ کشتی اس وقت اٹلی کی جانب رواں دواں تھی، لیکن ڈھائی گھنٹے بعد 18:00 جی ایم ٹی ایک اور جہاز، فیتھ فل واریئر، اس علاقے سے گزرا اور اس نے تارکین وطن کی کشتی کو رسے کی مدد سے کھانا اور پانی دیا۔ اس وقت کوئی اور شپ آس پاس دکھائی نہیں دیاْ۔

بی بی سی کے مطابق تارکین وطن کی کشتی اس وقت بھی حرکت نہیں کر رہی تھی، 19:40 سے 22:40 جی ایم ٹی کے درمیان کا وقت ہے جس یونان کے حکام کا دعویٰ ہے کہ کشتی حرکت میں تھی اور اٹلی کی جانب جا رہی تھی، یونان کے کوسٹ گارڈز کہتے ہیں کہ انہوں نے اس کشتی کو بہت دور سے دیکھا لیکن بعد میں ان کی طرف سے شائع تصویر دراصل ایک کلوز اپ امیج تھا اور کشتی حرکت میں نہیں تھی۔

یونان کے ایک سرکاری ترجمان نے بعد میں کہا کہ کوسٹ گارڈز نے اس کشتی پر سوار ہو کر صورت حال جانچنے کی کوشش کی لیکن کشتی کے عملے نے کشتی سے بندھی رسی ہٹادی اور کہا کہ انہیں مدد کی ضرورت نہیں۔

میرین ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ اس علاقے میں سات گھنٹے کی تمام میرین سرگرمی اس کشتی کے اردگرد تھی اور وہ حرکت میں نہیں تھی، سات گھنٹے میں کشتی چند ناٹیکل میل سے زیادہ حرکت میں نہیں رہی اور یہ چند ناٹیکل میل بھی تیز لہروں اور ہوا کی وجہ سے ہو سکتے ہیں۔

یونان کے حکام کہتے ہیں اس عرصے میں کشتی مسلسل اٹلی کی جانب حرکت میں تھی اس لیے کوسٹ گارڈز نے مدد کی کوشش نہیں کی، 23:00 جی ایم ٹی پر کشتی ڈوبی اور میرین ڈیٹا اینیمیشن میں کئی جہاز اس کی مدد کے لیے آتے ہوئے دکھائی دیئے۔

مدد کرنے والے جہازوں  میں سلیبرٹی بیونڈ تھا جس نے واقعہ کی فوٹیج بھی بنائی، ایک لگژری یاٹ مایان کوئین نے بچ جانے والے 104 تارکین وطن کو ساحل تک پہنچایا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین