دنیا
امریکا لبنان میں ایک ارب ڈالر لاگت سے دنیا کا دوسرا بڑا سفارتخانہ کیوں بنا رہا ہے؟
لبنان میں زیر تعمیر امریکی سفارتخانے تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ہیں، جس کے بعد سفارتخانے کے سائز پر کئی سوالات اور سازشی نظریات پیدا ہو رہے ہیں جبکہ معاشی تباہی سے دوچار اس ملک میں ایک ارب ڈالر سے زائد لاگت کے اس سفارتخانے کی تعمیر پر طنز بھی کیا جا رہا ہے۔
Things are progressing at our new compound! pic.twitter.com/Eb7ogVCAHX
— U.S. Embassy Beirut (@usembassybeirut) May 5, 2023
زیر تعمیر سفارتخانے کی تصاویر امریکی سفارتخانے کے ہینڈل سے شیئر کی گئیں اور لکھا گیا کہ ہمارے نئے کمپاؤنڈ میں چیزیں آگے بڑھ رہی ہیں۔ اس ٹویٹ پر لاکھوں تبصرے اور آراء آچکی ہیں ۔
بہت سے لوگ یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ امریکا کو بغداد میں دنیا کا سب سے بڑا سفارتخانہ بنانے کے بعد اس خطے میں دوسرا بڑا سفارتخانہ بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی جبکہ بحیرہ روم کے ملک میں صرف ساٹھ لاکھ آبادی ہے اور بڑے مالی بحران سے دوچار ہے۔
ایک ٹویٹر صارف نے لکھا کہ کہ یہ پینٹاگون سے بھی بڑا ہے، اس کمپاؤنڈ کے لیے ویزا جاری کرنے کے علاوہ کیا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
ایک اور ٹویٹر صارف نے استفسار کیا، سیکڑوں جاسوسوں اور درندازوں کی رہائش کے لیے جگہ؟ ہتھیاروں کی فیکٹری بھی؟۔ایک اور نے لکھا اس فوجی اڈے جیسی عمارت میں خفیہ بائیولیبز بھی موجود ہیں؟
امریکا کا سفارتخانہ تینتالیس ایکڑ پر محیط ہے اور اس پر لاگت کا تخمینہ ایک ارب ڈالر ہے، معاشی بدحالی کے شکار ملک میں اس خطیر رقم سے سفارتخانے کی تعمیر پر سوال اٹھنا فطری ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس عمارت پر سرمایہ کاری امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے اعلیٰ ترین سفارتی نمائندے کے اس انتباہ کے بعد شروع ہوئی کہ لبان کی ریاست کو بقا کا مسئلہ درپیش ہے۔
اکتوبر میں سابق صدر میشل عون کی میعاد بغیر کسی متبادل کے ختم ہونے کے بعد سے لبنان میں کوئی باضابطہ حکومت نہیں۔ ملک کے سیاست دانوں نے اس بحران سے نمٹنے میں بہت کم دلچسپی دکھائی،لبنان کے معاشی بحران کے حوالے سے عالمی بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ 150 برسوں میں دنیا کے بدترین معاشی بحرانوں میں سے ایک ہے۔
امریکہ لبنان کو انسانی اور فوجی امداد کا سب سے بڑا عطیہ کرنے والا ملک ہے، لیکن اس ملک میں اس کے اثرورسوخ کوایران اوراس کی حمایت یافتہ جماعت حزب اللہ نے چیلنج کیا ہے۔
لبنان میں واشنگٹن کے سفارت خانوں کو اس سے قبل مسلح گروہوں نے نشانہ بنایا تھا۔ مغربی بیروت میں امریکی سفارتخانے کو 1983 میں ایک بم دھماکے میں تباہ کر دیا گیا تھا جس میں سی آئی اے کے آٹھ ایجنٹ مارے گئے تھے۔ اس کے بعد یہ بنیادی طور پر مشرقی بیروت میں چلا گیا جو مسیحی آبادی کی اکثریت والا علاقہ ہے، لیکن اس عمارت کو 1984 میں ایک ٹرک بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا جس میں 241 امریکی میرینز اور 58 فرانسیسی فوجی ہلاک ہوئے۔
-
کھیل11 مہینے ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
کھیل9 مہینے ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
تازہ ترین3 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
تازہ ترین5 مہینے ago
بلا ٹرکاں والا سے امیر بالاج تک لاہور انڈر ورلڈ مافیا کی دشمنیاں جو سیکڑوں زندگیاں تباہ کرگئیں
-
پاکستان3 مہینے ago
پنجاب حکومت نے ٹرانسفر پوسٹنگ پر عائد پابندی ہٹالی
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
مرزا داغ دہلوی،حسن و عشق کے چرچے،محبت کی گھاتیں، عیش و عشرت کی راتیں
-
تازہ ترین4 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی